موجودہ حکومت کے خلاف بدعنوانی کاایک بھی الزام نہیں لگا،امت شاہ کادعویٰ
لکھنؤ7جون(آئی این ایس انڈیا)بھارتی جنتا پارٹی نے آج کانگریس اور اتر پردیش کی حکمراں سماج وادی پارٹی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ریاست میں2017کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائے گی۔بی جے پی صدرامت شاہ نے دعویٰ کیاکہ موجودہ حکومت کے خلاف بدعنوانی کا ایک بھی الزام نہیں ہے۔حالانکہ حالیہ دنوں مہاراشٹرکے سنیئرلیڈراسی الزام میں مستفعی ہوئے ہیں،ان کے علاوہ پنکجامنڈے ،وسندھراراجے اورسشماسوراج پربھی بدعنوانی کاالزام لگاہے ۔شاہ نے خاص گنج میں بوتھ سطح کے کارکنوں سے کہاکہ ہم این ڈی اے حکومت کے دو سال کا رپورٹ کارڈ پیش کر رہے ہیں، لیکن اکھلیش بابو(وزیراعلیٰ اکھلیش یادو)آپ کوبھی عوام کو بتانا چاہیے کہ آپ کی حکومت نے چار سال میں کیا کیا ؟۔انہوں نے عوام سے پوچھا کہ کیا اسے اتر پردیش میں 24گھنٹے بجلی ملتی ہے۔شاہ نے کہا کہ بجلی کی کمی نہیں ہے بلکہ ارادوں میں کمی ہے۔دو سال میں ہم نے9000دیہات کو بجلی دی۔شاہ نے دعوی کیا کہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی دو سال کی کامیابیوں سے اپوزیشن بیتاب ہے۔حال ہی میں راہل بابا(کانگریس نائب صدر راہل گاندھی)نے پوچھا کہ بی جے پی نے دو سال میں کیا کیا۔کم سے کم ہم نے ایسا وزیر اعظم تو دیا جو بولتے ہیں ورنہ یو پی اے کے دس سال کی حکمرانی میں سونیا جی اورراہل بابا کے علاوہ کسی اور نے وزیر اعظم کی آواز نہیں سنی۔انہوں نے الزام لگایا کہ یو پی اے کے دس سال کی حکمرانی میں12لاکھ کروڑ روپے کے گھوٹالے ہوئے۔یو پی اے حکومت کو ایس پی اور بی ایس پی دونوں نے حمایت کی تھی۔شاہ نے کہا کہ انہوں نے(یو پی اے نے)آسمان، زمین اور پاتال میں کوئی ایسی جگہ نہیں چھوڈی جہاں کرپشن نہ ہواہو۔عوام پوچھتی ہے کہ ہم اتر پردیش میں اکثریت کس طرح حاصل کریں گے۔آپ کی(کارکنوں کی)کوششوں سے ایساممکن ہو جائے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کئی اسکیمیں لے کر آئے۔متھرا تشددکیلئے شاہ نے اتر پردیش کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی حکومت تحقیقات کیلئے تیارنہیں ہے۔